Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_059a1d15ae6c5cb870b0417114d155b8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لہو میں رنگ لہرانے لگے ہیں - امجد اسلام امجد کی شاعری - Darsaal

لہو میں رنگ لہرانے لگے ہیں

لہو میں رنگ لہرانے لگے ہیں

زمانے خود کو دہرانے لگے ہیں

پروں میں لے کے بے حاصل اڑانیں

پرندے لوٹ کر آنے لگے ہیں

کہاں ہے قافلہ باد صبا کا

دلوں کے پھول مرجھانے لگے ہیں

کھلے جو ہم نشینوں کے گریباں

خود اپنے زخم افسانے لگے ہیں

کچھ ایسا درد تھا بانگ جرس میں

سفر سے قبل پچھتانے لگے ہیں

کچھ ایسی بے یقینی تھی فضا میں

جو اپنے تھے وہ بیگانے لگے ہیں

ہوا کا رنگ نیلا ہو رہا ہے

چمن میں سانپ لہرانے لگے ہیں

فلک کے کھیت میں کھلتے ستارے

زمیں پر آگ برسانے لگے ہیں

لب زنجیر ہے تعبیر جن کی

وہ سپنے پھر نظر آنے لگے ہیں

کھلا ہے رات کا تاریک جنگل

اور اندھے راہ دکھلانے لگے ہیں

چمن کی باڑ تھی جن کا ٹھکانہ

دل شبنم کو دھڑکانے لگے ہیں

بچانے آئے تھے دیوار لیکن

عمارت ہی کو اب ڈھانے لگے ہیں

خدا کا گھر تمہیں سمجھو تو سمجھو

ہمیں تو یہ صنم خانے لگے ہیں

(911) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lahu Mein Rang Lahrane Lage Hain In Urdu By Famous Poet Amjad Islam Amjad. Lahu Mein Rang Lahrane Lage Hain is written by Amjad Islam Amjad. Enjoy reading Lahu Mein Rang Lahrane Lage Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amjad Islam Amjad. Free Dowlonad Lahu Mein Rang Lahrane Lage Hain by Amjad Islam Amjad in PDF.