Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1f1dcc6d613df1ea60f875a245a978a6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حضور یار میں حرف التجا کے رکھے تھے - امجد اسلام امجد کی شاعری - Darsaal

حضور یار میں حرف التجا کے رکھے تھے

حضور یار میں حرف التجا کے رکھے تھے

چراغ سامنے جیسے ہوا کے رکھے تھے

بس ایک اشک ندامت نے صاف کر ڈالے

وہ سب حساب جو ہم نے اٹھا کے رکھے تھے

سموم وقت نے لہجے کو زخم زخم کیا

وگرنہ ہم نے قرینے صبا کے رکھے تھے

بکھر رہے تھے سو ہم نے اٹھا لیے خود ہی

گلاب جو تری خاطر سجا کے رکھے تھے

ہوا کے پہلے ہی جھونکے سے ہار مان گئے

وہی چراغ جو ہم نے بچا کے رکھے تھے

تم ہی نے پاؤں نہ رکھا وگرنہ وصل کی شب

زمیں پہ ہم نے ستارے بچھا کے رکھے تھے

مٹا سکی نہ انہیں روز و شب کی بارش بھی

دلوں پہ نقش جو رنگ حنا کے رکھے تھے

حصول منزل دنیا کچھ ایسا کام نہ تھا

مگر جو راہ میں پتھر انا کے رکھے تھے

(1204) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Huzur-e-yar Mein Harf Iltija Ke Rakkhe The In Urdu By Famous Poet Amjad Islam Amjad. Huzur-e-yar Mein Harf Iltija Ke Rakkhe The is written by Amjad Islam Amjad. Enjoy reading Huzur-e-yar Mein Harf Iltija Ke Rakkhe The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amjad Islam Amjad. Free Dowlonad Huzur-e-yar Mein Harf Iltija Ke Rakkhe The by Amjad Islam Amjad in PDF.