تیری تصویروں کو دیکھ پگھلتی ہیں

تیری تصویروں کو دیکھ پگھلتی ہیں

اب یہ آنکھیں ہم سے نہیں سنبھلتی ہیں

ہر دن چہرہ الگ طرح کا ہوتا ہے

غم کی شکلیں بھی تو روز بدلتی ہیں

ان خوابوں کا سچ ہونا کیا ممکن ہے

جن کے خاطر آنکھیں میری جلتی ہیں

جانے کس کا لہجہ اس پر حاوی ہے

اس کی باتیں اب انگار اگلتی ہیں

دل کے قبرستان کا یاروں کیا کہنا

لاشیں بس جذبات کی اس میں پلتی ہیں

جب تک ہوں میں زندہ ملنے آ جاؤ

لمحہ لمحہ سانسیں روز نکلتی ہیں

امیدوں کا سورج روز نکلتا ہے

شام کے جیسی میتؔ امیدیں ڈھلتی ہیں

(824) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Teri Taswiron Ko Dekh Pighalti Hain In Urdu By Famous Poet Amit Sharma Meet. Teri Taswiron Ko Dekh Pighalti Hain is written by Amit Sharma Meet. Enjoy reading Teri Taswiron Ko Dekh Pighalti Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amit Sharma Meet. Free Dowlonad Teri Taswiron Ko Dekh Pighalti Hain by Amit Sharma Meet in PDF.