اپنی آنکھوں کو کبھی ٹھیک سے دھویا ہی نہیں

اپنی آنکھوں کو کبھی ٹھیک سے دھویا ہی نہیں

سچ کہوں آج تلک کھل کے میں رویا ہی نہیں

میرے لفظوں سے مرا درد جھلک جاتا ہے

جبکہ اس درد کو آواز میں بویا ہی نہیں

اک دفعہ نیند میں خوابوں کا جنازہ دیکھا

بعد اس کے میں کبھی چین سے سویا ہی نہیں

تنگ گلیوں میں محبت کی بھٹکتے ہیں سب

میں نے کوشش تو کئی بار کی کھویا ہی نہیں

سانس رک جائے تڑپتے ہوئے یادوں میں کہیں

ہجر کا بوجھ کبھی دل پہ یوں ڈھویا ہی نہیں

میں کہانی میں نیا موڑ بھی لا سکتا تھا

میں نے کردار کو آنسو میں بھگویا ہی نہیں

مارنے کے یوں کئی داؤں چلے اس نے پر

میتؔ کو عشق کے دلدل میں ڈبویا ہی نہیں

(1600) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apni Aankhon Ko Kabhi Thik Se Dhoya Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Amit Sharma Meet. Apni Aankhon Ko Kabhi Thik Se Dhoya Hi Nahin is written by Amit Sharma Meet. Enjoy reading Apni Aankhon Ko Kabhi Thik Se Dhoya Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amit Sharma Meet. Free Dowlonad Apni Aankhon Ko Kabhi Thik Se Dhoya Hi Nahin by Amit Sharma Meet in PDF.