Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f60f0417decde8f98ebcbba367d8773f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ لال ڈبیا میں جو پڑی ہے وہ منہ دکھائی پڑی رہے گی - عامر امیر کی شاعری - Darsaal

یہ لال ڈبیا میں جو پڑی ہے وہ منہ دکھائی پڑی رہے گی

یہ لال ڈبیا میں جو پڑی ہے وہ منہ دکھائی پڑی رہے گی

جو میں بھی روٹھا تو صبح تک تو سجی سجائی پڑی رہے گی

نہ تو نے پہنے جو اپنے ہاتھوں میں میری ان انگلیوں کے کنگن

تو سوچ لے کتنی سونی سونی تری کلائی پڑی رہے گی

ہمارے گھر سے یوں بھاگ جانے پہ کیا بنے گا میں سوچتا ہوں

محلے بھر میں کئی مہینوں تلک دہائی پڑی رہے گی

جہاں پہ کپ کے کنارے پر ایک لپ اسٹک کا نشان ہوگا

وہیں پہ اک دو قدم کی دوری پہ ایک ٹائی پڑی رہے گی

ہر ایک کھانے سے پہلے جھگڑا کھلائے گا کون پہلے لقمہ

ہمارے گھر میں تو ایسی باتوں سے ہی لڑائی پڑی رہے گی

اور اب مٹھائی کی کیا ضرورت میں تجھ سے مل جل کے جا رہا ہوں

مگر ہے افسوس تیرے ہاتھوں کی رس ملائی پڑی رہے گی

مجھے تو آفس کے آٹھ گھنٹوں سے ہول آتا ہے سوچ کر یہ

ہمارے مابین روز برسوں کی یہ جدائی پڑی رہے گی

جو میری مانو تو میرے آفس میں کوئی مرضی کی جاب کر لو

کہ ہم نے کیا کام وام کرنا ہے کاروائی پڑی رہے گی

ہمارے سپنے کچھ اس طرح سے جگائے رکھیں گے رات ساری

کہ دن چڑھے تک تو میری باہوں میں کسمسائی پڑی رہے گی

اس ایک بستر پہ آج کوئی نئی کہانی جنم نہ لے لے

اگر یوں ہی اس پہ سلوٹوں سے بھری رضائی پڑی رہے گی

مری محبت کے تین درجے ہیں سہل مشکل یا غیر ممکن

تو ایک حصہ ہی جھیل پائے گی دو تہائی پڑی رہے گی

(5643) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Lal Dibiya Mein Jo PaDi Hai Wo Munh Dikhai PaDi Rahegi In Urdu By Famous Poet Amir Ameer. Ye Lal Dibiya Mein Jo PaDi Hai Wo Munh Dikhai PaDi Rahegi is written by Amir Ameer. Enjoy reading Ye Lal Dibiya Mein Jo PaDi Hai Wo Munh Dikhai PaDi Rahegi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amir Ameer. Free Dowlonad Ye Lal Dibiya Mein Jo PaDi Hai Wo Munh Dikhai PaDi Rahegi by Amir Ameer in PDF.