Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_40331feff785b9c75c98bb19d9cd393e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پائیں ہر ایک راہگزر پر اداسیاں - امیر قزلباش کی شاعری - Darsaal

پائیں ہر ایک راہگزر پر اداسیاں

پائیں ہر ایک راہگزر پر اداسیاں

نکلی ہوئی ہیں کب سے سفر پر اداسیاں

خوابیدہ شہر جاگنے والا ہے لوٹ آؤ

بیٹھی ہوئی ہیں شام سے گھر پر اداسیاں

میں خوف سے لرزتا رہا پڑھ نہیں سکا

پھیلی ہوئی تھیں ایک خبر پر اداسیاں

سورج کے ہاتھ سبز قباؤں تک آ گئے

اب ہیں یہاں ہر ایک شجر پر اداسیاں

اپنے بھی خط و خال نگاہوں میں اب نہیں

اس طرح چھا گئی ہیں نظر پر اداسیاں

پھیلا رہا ہے کون کبھی سوچتا ہوں میں

خوابوں کے ایک ایک نگر پر اداسیاں

سب لوگ بن گئے ہیں اگر اجنبی تو کیا

چھوڑ آئیں گی مجھے مرے در پر اداسیاں

(940) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pain Har Ek Rah-guzar Par Udasiyan In Urdu By Famous Poet Ameer Qazalbash. Pain Har Ek Rah-guzar Par Udasiyan is written by Ameer Qazalbash. Enjoy reading Pain Har Ek Rah-guzar Par Udasiyan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameer Qazalbash. Free Dowlonad Pain Har Ek Rah-guzar Par Udasiyan by Ameer Qazalbash in PDF.