Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fb2df85a3ee2630c3858e74e0be6c148, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ان سرابوں سے گزرنے دے مجھے - امیر قزلباش کی شاعری - Darsaal

ان سرابوں سے گزرنے دے مجھے

ان سرابوں سے گزرنے دے مجھے

انگلیاں ریت میں بھرنے دے مجھے

جس ندی پار نہ اترا کوئی

اس ندی پار اترنے دے مجھے

کوئی سیاح مجھے ڈھونڈھے گا

اک جزیرہ ہوں ابھرنے دے مجھے

یوں نہ بے زار ہو اتنا خود سے

تیرا چہرہ ہوں سنورنے دے مجھے

دیکھ بے منظریٔ منظر کو

کم سے کم رنگ تو بھرنے دے مجھے

رو بہ رو مجھ کو کبھی لا میرے

اپنے ہی آپ سے ڈرنے دے مجھے

شکر کیجے کہ شکایت کیجے

وہ نہ جینے دے نہ مرنے دے مجھے

راہ مت روک کہ مشکل ہے بہت

بہتا پانی ہوں گزرنے دے مجھے

ایک ایسا بھی شجر ہو جو امیرؔ

اپنے سائے میں ٹھہرنے دے مجھے

(820) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Sarabon Se Guzarne De Mujhe In Urdu By Famous Poet Ameer Qazalbash. In Sarabon Se Guzarne De Mujhe is written by Ameer Qazalbash. Enjoy reading In Sarabon Se Guzarne De Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameer Qazalbash. Free Dowlonad In Sarabon Se Guzarne De Mujhe by Ameer Qazalbash in PDF.