اس کی حسرت ہے جسے دل سے مٹا بھی نہ سکوں

اس کی حسرت ہے جسے دل سے مٹا بھی نہ سکوں

ڈھونڈنے اس کو چلا ہوں جسے پا بھی نہ سکوں

ڈال کے خاک میرے خون پہ قاتل نے کہا

کچھ یہ مہندی نہیں میری کہ چھپا بھی نہ سکوں

ضبط کمبخت نے یاں آ کے گلا گھونٹا ہے

کہ اسے حال سناؤں تو سنا بھی نہ سکوں

نقش پا دیکھ تو لوں لاکھ کروں گا سجدے

سر مرا عرش نہیں ہے جو جھکا بھی نہ سکوں

بے وفا لکھتے ہیں وہ اپنے قلم سے مجھ کو

یہ وہ قسمت کا لکھا ہے جو مٹا بھی نہ سکوں

اس طرح سوئے ہیں سر رکھ کے میرے زانو پر

اپنی سوئی ہوئی قسمت کو جگا بھی نہ سکوں

(2094) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Uski Hasrat Hai Jise Dil Se MiTa Bhi Na Sakun In Urdu By Famous Poet Ameer Minai. Uski Hasrat Hai Jise Dil Se MiTa Bhi Na Sakun is written by Ameer Minai. Enjoy reading Uski Hasrat Hai Jise Dil Se MiTa Bhi Na Sakun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameer Minai. Free Dowlonad Uski Hasrat Hai Jise Dil Se MiTa Bhi Na Sakun by Ameer Minai in PDF.