Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ee2262cc01b27ebe78ae960d6f3f0a14, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
صاف کہتے ہو مگر کچھ نہیں کھلتا کہنا - امیر مینائی کی شاعری - Darsaal

صاف کہتے ہو مگر کچھ نہیں کھلتا کہنا

صاف کہتے ہو مگر کچھ نہیں کھلتا کہنا

بات کہنا بھی تمہارا ہے معما کہنا

رو کے اس شوخ سے قاصد مرا رونا کہنا

ہنس پڑے اس پہ تو پھر حرف تمنا کہنا

مثل مکتوب نہ کہنے میں ہے کیا کیا کہنا

نہ مری طرز خموشی نہ کسی کا کہنا

اور تھوڑی سی شب وصل بڑھا دے یارب

صبح نزدیک ہمیں ان سے ہے کیا کیا کہنا

پھاڑ کھاتا ہے جو غیروں کو جھپٹ کر سگ یار

میں یہ کہتا ہوں مرے شیر ترا کیا کہنا

ہر بن موئے مژہ میں ہیں یہاں سو طوفاں

عین غفلت ہے مری آنکھ کو دریا کہنا

وصف رخ میں جو سنے شعر وہ ہنس کر بولے

شعر ہیں نور کے ہے نور کا تیرا کہنا

لا سکوگے نہ ذرا جلوۂ دیدار کی تاب

ارنی منہ سے نہ اے حضرت موسیٰ کہنا

کر لیا عہد کبھی کچھ نہ کہیں گے منہ سے

اب اگر سچ بھی کہیں تم ہمیں جھوٹا کہنا

خاک میں ضد سے ملاؤ نہ مرے آنسو کو

سچے موتی کو مناسب نہیں جھوٹا کہنا

کیسے ناداں ہیں جو اچھوں کو برا کہتے ہیں

ہو برا بھی تو اسے چاہئے اچھا کہنا

دم آخر تو بتو یاد خدا کرنے دو

زندگی بھر تو کیا میں نے تمہارا کہنا

پڑھتے ہیں دیکھ کے اس بت کو فرشتے بھی درود

مرحبا صل علیٰ صل علیٰ کیا کہنا

اے بتو تم جو ادا آ کے کرو مسجد میں

لب محراب کہے نام خدا کیا کہنا

ان حسینوں کی جو تعریف کرو چڑھتے ہیں

سچ تو یہ ہے کہ برا ہے انہیں اچھا کہنا

شوق کعبے لیے جاتا ہے ہوس جانب دیر

میرے اللہ بجا لاؤں میں کس کا کہنا

ساری محفل کو اشاروں میں لٹا دو اے جان

سیکھ لو چشم سخن گو سے لطیفہ کہنا

گھٹتے گھٹتے میں رہا عشق کمر میں آدھا

جامۂ تن کو مرے چاہئے نیما کہنا

میں تو آنکھوں سے بجا لاتا ہوں ارشاد حضور

آپ سنتے نہیں کانوں سے بھی میرا کہنا

چستیٔ طبع سے استاد کا ہے قول امیرؔ

ہو زمیں سست مگر چاہئے اچھا کہنا

(1308) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Saf Kahte Ho Magar Kuchh Nahin Khulta Kahna In Urdu By Famous Poet Ameer Minai. Saf Kahte Ho Magar Kuchh Nahin Khulta Kahna is written by Ameer Minai. Enjoy reading Saf Kahte Ho Magar Kuchh Nahin Khulta Kahna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameer Minai. Free Dowlonad Saf Kahte Ho Magar Kuchh Nahin Khulta Kahna by Ameer Minai in PDF.