Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_kpheq5p6um447mmc90rvn7bma2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کیا روکے قضا کے وار تعویذ - امیر مینائی کی شاعری - Darsaal

کیا روکے قضا کے وار تعویذ

کیا روکے قضا کے وار تعویذ

قلعہ ہے نہ کچھ حصار تعویذ

چوٹی میں ہے مشک بار تعویذ

یا فتنۂ روزگار تعویذ

دونوں نے نہ درد دل مٹایا

گنڈے کا ہے رشتہ دار تعویذ

کیا نام علی میں بھی اثر ہے

چاروں ٹکڑے ہیں چار تعویذ

ڈرتا ہوں نہ صبح ہو شب وصل

ہے مہر وہ زرنگار تعویذ

ہم کو بھی ہو کچھ امید تسکیں

کھوئے جو تپ خیار تعویذ

پتاں کو جڑ ہماری پہنچی

گاڑا تہہ پائے یار تعویذ

حاجت نہیں ان کو نورتن کی

بازو پہ ہیں پانچ چار تعویذ

کھٹکے وہ نہ آئے فاتحے کو

دیکھا جو سر مزار تعویذ

پی جائیں گے گھول کر کسے آپ

ہے نقش نہ خاکسار تعویذ

اے ترک ٹلیں بلائیں سر سے

اک تیغ کا خط ہزار تعویذ

ڈر ہے تمہیں کنکنوں سے لازم

لایا تو ہے سادہ کار تعویذ

اکسیر کا نسخہ اس کو سمجھوں

کھوئے جو ترا غبار تعویذ

مجمع ہے امیرؔ کی لحد پر

میلے کا ہے اشتہار تعویذ

(1647) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Roke Qaza Ke War Tawiz In Urdu By Famous Poet Ameer Minai. Kya Roke Qaza Ke War Tawiz is written by Ameer Minai. Enjoy reading Kya Roke Qaza Ke War Tawiz Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameer Minai. Free Dowlonad Kya Roke Qaza Ke War Tawiz by Ameer Minai in PDF.