Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2a30f95eb6b91dd8b40fdf2c826783dc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہا جو میں نے کہ یوسف کو یہ حجاب نہ تھا - امیر مینائی کی شاعری - Darsaal

کہا جو میں نے کہ یوسف کو یہ حجاب نہ تھا

کہا جو میں نے کہ یوسف کو یہ حجاب نہ تھا

تو ہنس کے بولے وہ منہ قابل نقاب نہ تھا

شب وصال بھی وہ شوخ بے حجاب نہ تھا

نقاب الٹ کے بھی دیکھا تو بے نقاب نہ تھا

لپٹ کے چوم لیا منہ مٹا دیا ان کا

نہیں کا ان کے سوا اس کے کچھ جواب نہ تھا

مرے جنازے پہ اب آتے شرم آتی ہے

حلال کرنے کو بیٹھے تھے جب حجاب نہ تھا

نصیب جاگ اٹھے سو گئے جو پاؤں مرے

تمہارے کوچے سے بہتر مقام خواب نہ تھا

غضب کیا کہ اسے تو نے محتسب توڑا

ارے یہ دل تھا مرا شیشۂ شراب نہ تھا

زمانہ وصل میں لیتا ہے کروٹیں کیا کیا

فراق یار کے دن ایک انقلاب نہ تھا

تمہیں نے قتل کیا ہے مجھے جو تنتے ہو

اکیلے تھے ملک الموت ہم رکاب نہ تھا

دعائے توبہ بھی ہم نے پڑھی تو مے پی کر

مزہ ہی ہم کو کسی شے کا بے شراب نہ تھا

میں روئے یار کا مشتاق ہو کے آیہ تھا

ترے جمال کا شیدا تو اے نقاب نہ تھا

بیان کی جو شب غم کی بیکسی تو کہا

جگر میں درد نہ تھا دل میں اضطراب نہ تھا

وہ بیٹھے بیٹھے جو دے بیٹھے قتل عام کا حکم

ہنسی تھی ان کی کسی پر کوئی عتاب نہ تھا

جو لاش بھیجی تھی قاصد کی بھیجتے خط بھی

رسید وہ تو مرے خط کی تھی جواب نہ تھا

سرور قتل سے تھی ہاتھ پاؤں کو جنبش

وہ مجھ پہ وجد کا عالم تھا اضطراب نہ تھا

ثبات بحر جہاں میں نہیں کسی کو امیرؔ

ادھر نمود ہوا اور ادھر حباب نہ تھا

(1048) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaha Jo Maine Ki Yusuf Ko Ye Hijab Na Tha In Urdu By Famous Poet Ameer Minai. Kaha Jo Maine Ki Yusuf Ko Ye Hijab Na Tha is written by Ameer Minai. Enjoy reading Kaha Jo Maine Ki Yusuf Ko Ye Hijab Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameer Minai. Free Dowlonad Kaha Jo Maine Ki Yusuf Ko Ye Hijab Na Tha by Ameer Minai in PDF.