Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_00f9ad83577e19309eaae0ac2e4c2d82, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہنس کے فرماتے ہیں وہ دیکھ کے حالت میری - امیر مینائی کی شاعری - Darsaal

ہنس کے فرماتے ہیں وہ دیکھ کے حالت میری

ہنس کے فرماتے ہیں وہ دیکھ کے حالت میری

کیوں تم آسان سمجھتے تھے محبت میری

بعد مرنے کے بھی چھوڑی نہ رفاقت میری

میری تربت سے لگی بیٹھی ہے حسرت میری

میں نے آغوش تصور میں بھی کھینچا تو کہا

پس گئی پس گئی بے درد نزاکت میری

آئینہ صبح شب وصل جو دیکھا تو کہا

دیکھ ظالم یہ تھی شام کو صورت میری

یار پہلو میں ہے تنہائی ہے کہہ دو نکلے

آج کیوں دل میں چھپی بیٹھی ہے حسرت میری

حسن اور عشق ہم آغوش نظر آ جاتے

تیری تصویر میں کھنچ جاتی جو حیرت میری

کس ڈھٹائی سے وہ دل چھین کے کہتے ہیں امیرؔ

وہ مرا گھر ہے رہے جس میں محبت میری

(961) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hans Ke Farmate Hain Wo Dekh Ke Haalat Meri In Urdu By Famous Poet Ameer Minai. Hans Ke Farmate Hain Wo Dekh Ke Haalat Meri is written by Ameer Minai. Enjoy reading Hans Ke Farmate Hain Wo Dekh Ke Haalat Meri Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameer Minai. Free Dowlonad Hans Ke Farmate Hain Wo Dekh Ke Haalat Meri by Ameer Minai in PDF.