Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_116e7273fa18eea900a2b8445ae0f970, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل جدا مال جدا جان جدا لیتے ہیں - امیر مینائی کی شاعری - Darsaal

دل جدا مال جدا جان جدا لیتے ہیں

دل جدا مال جدا جان جدا لیتے ہیں

اپنے سب کام بگڑ کر وہ بنا لیتے ہیں

ہو ہی رہتا ہے کسی بت کا نظارہ تا شام

صبح کو اٹھ کے جو ہم نام خدا لیتے ہیں

مجلس وعظ میں جب بیٹھتے ہیں ہم میکش

دختر رز کو بھی پہلو میں بٹھا لیتے ہیں

ایسے بوسے کے عوض مانگتے ہیں دل کیا خوب

جی میں سوچیں تو وہ کیا دیتے ہیں کیا لیتے ہیں

اپنی محفل سے اٹھائے ہیں عبث ہم کو حضور

چپکے بیٹھے ہیں الگ آپ کا کیا لیتے ہیں

بت بھی کیا چیز ہیں اللہ سلامت رکھے

گالیاں دے کے غریبوں کی دعا لیتے ہیں

شاخ مرجاں میں جواہر نظر آتے ہیں امیرؔ

کبھی انگلی جو وہ دانتوں میں دبا لیتے ہیں

(919) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Juda Mal Juda Jaan Juda Lete Hain In Urdu By Famous Poet Ameer Minai. Dil Juda Mal Juda Jaan Juda Lete Hain is written by Ameer Minai. Enjoy reading Dil Juda Mal Juda Jaan Juda Lete Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameer Minai. Free Dowlonad Dil Juda Mal Juda Jaan Juda Lete Hain by Ameer Minai in PDF.