Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_550c7547ed3f870e09c4715452a7159e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ابال - عمیق حنفی کی شاعری - Darsaal

ابال

یہ ہانڈی ابلنے لگی

یہ مٹی کی ہانڈی ابلنے لگی ہے

یہ مٹی کی دیوانی ہانڈی ابلنے لگی ہے

ہزاروں برس سے مری آتما اونگھ میں پھنس گئی تھی

جب انسان دو پتھروں کو رگڑ کر کہن سال سورج کی سرخ آتما کو بلانے لگا تھا

مگر تیز آنچ اور بہت تیز بو نے جھنجھوڑا تو اب آنکھ پھاڑے ہوئے

دم بخود ہے

ابلنے لگیں سبزیاں پھول پھل گوشت دالیں اناج

ابھی شوربے کے کھدکنے کی آواز چھائی ہوئی تھی

ابھی سانپ چھتری لگائے ہوئے بھاپ نیلے خلاؤں کی جانب رواں ہے

وہ جس کی ضیافت کی تیاریاں تھیں کہاں ہے

مری آتما جاگ کر چیختی ہے

یہ ہانڈی ابلنے لگی ہے

یہ مٹی کی ہانڈی ابلنے لگی ہے

یہ مٹی کی دیوانی ہانڈی ابلنے لگی ہے

(796) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ubaal In Urdu By Famous Poet Ameeq Hanafi. Ubaal is written by Ameeq Hanafi. Enjoy reading Ubaal Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameeq Hanafi. Free Dowlonad Ubaal by Ameeq Hanafi in PDF.