Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9cefbb56f4870132a0e0dbf782f6a4b9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پل - عمیق حنفی کی شاعری - Darsaal

پل

بڑی مدتوں میں مرے صحن کی میٹھی نیم ایک دم گونج اٹھی

ہری پتیوں میں کہیں کوئی باجا بجا

کوئی سر پگھل کر ہواؤں میں بہنے لگا

بڑی مدتوں میں درخت آج پھر مجھ سے کچھ کہنے سننے لگا

کوئی سر پگھل کر ہواؤں میں بہنے لگا

میں تبدیل ہونے لگا

لگا ریل کی سیٹی سن کر کوئی لومڑی چیختی ہو

لگا ہارن سن کر کہ کتوں کا دل بھونکتا ہو

لگا کارخانوں کے بھونپو گدھوں کی طرح رینگتے ہوں

لگا جیسے پریشر ککر میں غذاؤں کا دم گھٹ رہا ہو

لگا جیسے چھت پر چڑھا تیز پنکھا بہت دیر سے بڑبڑاتا چلا جا رہا ہو

اگر کوئی سر میں ہے تو بس وہی اجنبی تنہا بلبل

کہ جس نے ذرا دیر کو نیم کی ڈالیوں کو چمن زار خیامؔ نیشاپوری

کا بنا کر

مجھے اپنی پتھر جگی آتما سے ملاقات کا پھر سے موقع دیا ہے!

(885) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pul In Urdu By Famous Poet Ameeq Hanafi. Pul is written by Ameeq Hanafi. Enjoy reading Pul Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameeq Hanafi. Free Dowlonad Pul by Ameeq Hanafi in PDF.