Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_233ea7d23223864f9fdb6697f7ff74ad, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عینک کے دونوں شیشے ہی اٹے ہوئے تھے دھول میں - عمیق حنفی کی شاعری - Darsaal

عینک کے دونوں شیشے ہی اٹے ہوئے تھے دھول میں

عینک کے دونوں شیشے ہی اٹے ہوئے تھے دھول میں

ہاتھ پڑ گیا کانٹوں پر پھولوں کے بدلے بھول میں

چھوتے ہی آشائیں بکھریں جیسے سپنے ٹوٹ گئے

کس نے اٹکائے تھے یہ کاغذ کے پھول ببول میں

عشق کے ہجے بھی جو نہ جانیں وہ ہیں عشق کے دعویدار

جیسے غزلیں رٹ کر گاتے ہیں بچے اسکول میں

اب راتوں کو بھی بازاروں میں آوارہ پھرتے ہیں

پہلے بھونرے ہو جاتے تھے بند کنول کے پھول میں

موٹی ڈالوں والے پیڑ کے پتے کیسے پیلے ہیں

کس نے دیکھا کون روگ ہے چھپا ہوا جڑ مول میں

(1112) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ainak Ke Donon Shishe Hi ATe Hue The Dhul Mein In Urdu By Famous Poet Ameeq Hanafi. Ainak Ke Donon Shishe Hi ATe Hue The Dhul Mein is written by Ameeq Hanafi. Enjoy reading Ainak Ke Donon Shishe Hi ATe Hue The Dhul Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameeq Hanafi. Free Dowlonad Ainak Ke Donon Shishe Hi ATe Hue The Dhul Mein by Ameeq Hanafi in PDF.