تیرگی ہی تیرگی ہے بام و در میں کون ہے

تیرگی ہی تیرگی ہے بام و در میں کون ہے

کچھ دکھائی دے تو بتلائیں نظر میں کون ہے

کیوں جلاتا ہے مجھے وہ آتش احساس سے

میں کہاں ہوں یہ مرے دیوار و در میں کون ہے

ذات کے پردے سے باہر آ کے بھی تنہا رہوں

میں اگر ہوں اجنبی تو میرے گھر میں کون ہے

چاک کیوں ہوتے ہیں پیراہن گلوں کے کچھ کہو

جھک کے لہراتا ہوا شاخ ثمر میں کون ہے

جیسے کوئی پا گیا ہو اپنی منزل کا سراغ

دھوپ میں بیٹھا ہوا راہ سفر میں کون ہے

کانپتا جا دیکھ کر اظہار کی تجسیم کو

سوچتا جا آرزوئے شیشہ گر میں کون ہے

بس ذرا بپھری ہوئی موجوں کی خو مائل رہی

اہل ساحل جانتے تو تھے بھنور میں کون ہے

شور کرتا پھر رہا ہوں خشک پتوں کی طرح

کوئی تو پوچھے کہ شہر بے خبر میں کون ہے

میں تو دیوانہ ہوں اک سنگ ملامت ہی سہی

لیکن اتنا سوچ لو شیشے کے گھر میں کون ہے

(775) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tirgi Hi Tirgi Hai Baam-o-dar Mein Kaun Hai In Urdu By Famous Poet Ameen Rahat Chugtai. Tirgi Hi Tirgi Hai Baam-o-dar Mein Kaun Hai is written by Ameen Rahat Chugtai. Enjoy reading Tirgi Hi Tirgi Hai Baam-o-dar Mein Kaun Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameen Rahat Chugtai. Free Dowlonad Tirgi Hi Tirgi Hai Baam-o-dar Mein Kaun Hai by Ameen Rahat Chugtai in PDF.