Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cc8b709a7c334cc9f4fb6ec6d8a0c0ca, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کھڑکی - عنبرین صلاح الدین کی شاعری - Darsaal

کھڑکی

میری جیسی نظمیں لکھنے والی لڑکی

جس کھڑکی کی اوٹ سے مجھ کو دیکھ رہی ہے

اس کے دھندلے شیشوں پر سب عکس ہیں

میری آنکھوں سے بہتے پانی کے

اور نقش ہیں اس کی چوکھٹ پر ان ہاتھوں کے

اس کھڑکی کی آنکھوں سے دیکھا ہے میں نے

اچھا اور برا لمحہ

اور اندر اور باہر کے سب موسم وہیں سے گزرے ہیں

اس کھڑکی کے آگے گرتا ہر منظر تصویر کیا

دن کی اجلی آہٹ کو تعبیر کیا

رات ستاروں سے بھر کر شیشوں میں انڈیلی

اپنی آنکھیں دے کر طاق میں پھولوں جیسے خواب سجائے

اپنے تن پر گرد لپیٹی

کھڑکی پر کہیں جم نہیں جائے

باہر سے آتے کنکر پتھر اور کانٹے

چپکے سے اس دل میں چھپائے

کھڑکی کا کوئی بھی شیشہ ٹوٹ نہ جائے

بس اتنی سی بات کا کوئی دھیان نہ آیا

کھڑکی آخر کسی بھی سمت کو کھل سکتی ہے

میری ریاضت میری محبت

تند ہوا کے اس جھونکے سے

اور بارش کی تیز پھوار سے

چند لمحوں میں گھل سکتی ہے

دھل سکتی ہے

(983) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KhiDki In Urdu By Famous Poet Ambarin Salahuddin. KhiDki is written by Ambarin Salahuddin. Enjoy reading KhiDki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ambarin Salahuddin. Free Dowlonad KhiDki by Ambarin Salahuddin in PDF.