Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5c3ce2f3e21adcdea6022808160480ea, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دسترس - عنبرین صلاح الدین کی شاعری - Darsaal

دسترس

ابھرتی ہے مرے ماتھے کی سلوٹ میں

شکن دھاگے کے کھنچنے کی

ادھیڑے جا رہی ہوں

میں بھی دن بھر سے

مجھے جب یاد آتا ہے

کہ میں کتنا الجھتی تھی

مری نانی ہر اک کپڑے کو

چاہے وہ نیا ہی کیوں نہ ہو

اک بار کم سے کم

نہ جب تک اپنے ہاتھوں سے ادھیڑیں

اور سی لیں

تب تلک ان کو سکوں آتا نہ تھا

میں اکثر سوچتی تھی

نقص کیا ہوتا ہے آخر

ہر نئے جوڑے کے سلنے میں

بھلا دھاگے کے پیچھے چھپ کے آخر

کون سے ایسے مسائل ہیں

جنہیں میں پھر ادھیڑے جا رہی ہوں

اور اپنے ہاتھ سے پھر سے سلائی کر کے

اپنے طور اپنے ڈھب سے

اس کپڑے میں

کیسے رنگ بھرتی جا رہی ہوں

اس طرح کچھ پل سفر تو

میری اپنی ذات کے ہم راہ طے پایا

مجھے اس پل میں خود میں

میری ماں نانی مری دادی

ہر اک چہرہ نظر آیا

(798) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dastaras In Urdu By Famous Poet Ambarin Salahuddin. Dastaras is written by Ambarin Salahuddin. Enjoy reading Dastaras Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ambarin Salahuddin. Free Dowlonad Dastaras by Ambarin Salahuddin in PDF.