Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3eb4030ac2968c42c81aafec3d53a907, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رستہ روکتی خاموشی نے کون سی بات سنانی ہے - عنبرین صلاح الدین کی شاعری - Darsaal

رستہ روکتی خاموشی نے کون سی بات سنانی ہے

رستہ روکتی خاموشی نے کون سی بات سنانی ہے

رات کی آنکھیں جان رہی ہیں کس کے پاس کہانی ہے

آنکھ نے وحشت اوڑھی ہے یا منظر میں حیرانی ہے

دشت نے دامن جھاڑ کے پوچھا اب کیسی ویرانی ہے

منظر ہے کھڑکی کے اندر یا ہے کھڑکی سے باہر

گردوں کی گیرائی ہے یا خاک نے چادر تانی ہے

کوندے سے لپکے پڑتے ہیں چٹکی بھر نیلاہٹ سے

تاروں میں منظر کھلنے سے پہلے کی حیرانی ہے

سارے سنگ میل بھی منزل ہو سکتے ہیں بھید کھلا

ہاتھوں کی ریکھاؤں میں ہر منزل ایک نشانی ہے

آپ کہیں تو تین زمانے ایک ہی لہر میں بہہ نکلیں

آپ کہیں تو ساری باتوں میں ایسی آسانی ہے

روز و شب کے بندھن کھول کے وقت کا دریا چل نکلے

آپ کہیں تو دانائی ہے ہم کہہ دیں نادانی ہے

رات کی چادر تہہ ہونے تک دھوپ کا جادو کھلنے تک

دروازے کے بند کواڑوں سے اک بات چھپانی ہے

جتنے پل تک رقص کریں گی کرنیں برف کی قاشوں پر

کوہساروں کے دامن میں بھی تب تک ایک کہانی ہے

(909) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rasta Rokti KHamoshi Ne Kaun Si Baat Sunani Hai In Urdu By Famous Poet Ambarin Salahuddin. Rasta Rokti KHamoshi Ne Kaun Si Baat Sunani Hai is written by Ambarin Salahuddin. Enjoy reading Rasta Rokti KHamoshi Ne Kaun Si Baat Sunani Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ambarin Salahuddin. Free Dowlonad Rasta Rokti KHamoshi Ne Kaun Si Baat Sunani Hai by Ambarin Salahuddin in PDF.