Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3bcadaac986294049679e9a1b020f533, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بام سے ڈھل چکا ہے آدھا دن - عنبرین صلاح الدین کی شاعری - Darsaal

بام سے ڈھل چکا ہے آدھا دن

بام سے ڈھل چکا ہے آدھا دن

کس سے ملنے چلا ہے آدھا دن

تم جو چاہو تو رک بھی سکتا ہے

ورنہ کس سے رکا ہے آدھا دن

جھانکتی شام کے کنارے پر

مجھ سے پھر لڑ پڑا ہے آدھا دن

اس نے دیکھا جہاں پلٹ کے مجھے

بس وہیں رک گیا ہے آدھا دن

آس کی آہٹیں جگائے ہوئے

کھڑکیوں میں سجا ہے آدھا دن

دھوپ کی ریشمیں طنابوں پر

کس طرح ٹوٹتا ہے آدھا دن

پڑ رہی ہوگی برف وادی میں

آنکھ میں جم گیا ہے آدھا دن

تیرگی کا لباس اوڑھے ہوئے

میرے اندر چھپا ہے آدھا دن

عنبرینؔ ایک ہے بکھیڑے سو

اور گزر بھی گیا ہے آدھا دن

(821) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Baam Se Dhal Chuka Hai Aadha Din In Urdu By Famous Poet Ambarin Salahuddin. Baam Se Dhal Chuka Hai Aadha Din is written by Ambarin Salahuddin. Enjoy reading Baam Se Dhal Chuka Hai Aadha Din Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ambarin Salahuddin. Free Dowlonad Baam Se Dhal Chuka Hai Aadha Din by Ambarin Salahuddin in PDF.