Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_274bcad7e2e987bde635c64d76693fb1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جلتے ہوئے جنگل سے گزرنا تھا ہمیں بھی - عنبر بہرائچی کی شاعری - Darsaal

جلتے ہوئے جنگل سے گزرنا تھا ہمیں بھی

جلتے ہوئے جنگل سے گزرنا تھا ہمیں بھی

پھر برف کے صحرا میں ٹھہرنا تھا ہمیں بھی

میعار نوازی میں کہاں اس کو سکوں تھا

اس شوخ کی نظروں سے اترنا تھا ہمیں بھی

جاں بخش تھا پل بھر کے لیے لمس کسی کا

پھر کرب کے دریا میں اترنا تھا ہمیں بھی

یاروں کی نظر ہی میں نہ تھے پنکھ ہمارے

خود اپنی اڑانوں کو کترنا تھا ہمیں بھی

وہ شہد میں ڈوبا ہوا لہجہ وہ تخاطب

اخلاص کے وہ رنگ کہ ڈرنا تھا ہمیں بھی

یاد آئے جو قدروں کے مہکتے ہوئے گلبن

چاندی کے حصاروں سے ابھرنا تھا ہمیں بھی

سونے کے ہنڈولے میں وہ خوش پوش مگن تھا

موسم بھی سہانا تھا سنورنا تھا ہمیں بھی

ہر پھول پہ اس شخص کو پتھر تھے چلانے

اشکوں سے ہر اک برگ کو بھرنا تھا ہمیں بھی

اس کو تھا بہت ناز خد و خال پہ عنبرؔ

اک روز تہ خاک بکھرنا تھا ہمیں بھی

(784) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jalte Hue Jangal Se Guzarna Tha Hamein Bhi In Urdu By Famous Poet Ambar Bahraichi. Jalte Hue Jangal Se Guzarna Tha Hamein Bhi is written by Ambar Bahraichi. Enjoy reading Jalte Hue Jangal Se Guzarna Tha Hamein Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ambar Bahraichi. Free Dowlonad Jalte Hue Jangal Se Guzarna Tha Hamein Bhi by Ambar Bahraichi in PDF.