Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d837110dc082905adc766cc841b9f381, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
صبح وصال زیست کا نقشہ بدل گیا - امانت لکھنوی کی شاعری - Darsaal

صبح وصال زیست کا نقشہ بدل گیا

صبح وصال زیست کا نقشہ بدل گیا

مرغ سحر کے بولتے ہی دم نکل گیا

دامن پہ لوٹنے لگے گر گر کے طفل اشک

روئے فراق میں تو دل اپنا بہل گیا

دشمن بھی گر مرے تو خوشی کا نہیں محل

کوئی جہاں سے آج گیا کوئی کل گیا

صورت رہی نہ شکل نہ غمزہ نہ وہ ادا

کیا دیکھیں اب تجھے کہ وہ نقشا بدل گیا

قاصد کو اس نے قتل کیا پرزے کر کے خط

منہ سے جو اس کے نام ہمارا نکل گیا

مل جاؤ گر تو پھر وہی باہم ہوں صحبتیں

کچھ تم بدل گئے ہو نہ کچھ میں بدل گیا

مجھ دل جلے کی نبض جو دیکھی طبیب نے

کہنے لگا کہ آہ مرا ہاتھ جل گیا

جیتا رہا اٹھانے کو صدمے فراق کے

دم وصل میں ترا نہ امانتؔ نکل گیا

(1006) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Subh-e-visal-e-zist Ka Naqsha Badal Gaya In Urdu By Famous Poet Amanat Lakhnavi. Subh-e-visal-e-zist Ka Naqsha Badal Gaya is written by Amanat Lakhnavi. Enjoy reading Subh-e-visal-e-zist Ka Naqsha Badal Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amanat Lakhnavi. Free Dowlonad Subh-e-visal-e-zist Ka Naqsha Badal Gaya by Amanat Lakhnavi in PDF.