Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3312a1498658e6c77e95a1134cf40041, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بھولا ہوں میں عالم کو سرشار اسے کہتے ہیں - امانت لکھنوی کی شاعری - Darsaal

بھولا ہوں میں عالم کو سرشار اسے کہتے ہیں

بھولا ہوں میں عالم کو سرشار اسے کہتے ہیں

مستی میں نہیں غافل ہشیار اسے کہتے ہیں

گیسو اسے کہتے ہیں رخسار اسے کہتے ہیں

سنبل اسے کہتے ہیں گلزار اسے کہتے ہیں

اک رشتۂ الفت میں گردن ہے ہزاروں کی

تسبیح اسے کہتے ہیں زنار اسے کہتے ہیں

محشر کا کیا وعدہ یاں شکل نہ دکھلائی

اقرار اسے کہتے ہیں انکار اسے کہتے ہیں

ٹکراتا ہوں سر اپنا کیا کیا در جاناں سے

جنبش بھی نہیں کرتی دیوار اسے کہتے ہیں

دل نے شب فرقت میں کیا ساتھ دیا میرا

مونس اسے کہتے ہیں غم خوار اسے کہتے ہیں

خاموش امانتؔ ہے کچھ اف بھی نہیں کرتا

کیا کیا نہیں اے پیارے اغیار اسے کہتے ہیں

(741) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bhula Hun Main Aalam Ko Sarshaar Ise Kahte Hain In Urdu By Famous Poet Amanat Lakhnavi. Bhula Hun Main Aalam Ko Sarshaar Ise Kahte Hain is written by Amanat Lakhnavi. Enjoy reading Bhula Hun Main Aalam Ko Sarshaar Ise Kahte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amanat Lakhnavi. Free Dowlonad Bhula Hun Main Aalam Ko Sarshaar Ise Kahte Hain by Amanat Lakhnavi in PDF.