Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_824b52a4a60676327774fa1b001b3201, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جنوں کار فرما ہوا چاہتا ہے - الطاف حسین حالی کی شاعری - Darsaal

جنوں کار فرما ہوا چاہتا ہے

جنوں کار فرما ہوا چاہتا ہے

قدم دشت پیما ہوا چاہتا ہے

دم گریہ کس کا تصور ہے دل میں

کہ اشک اشک دریا ہوا چاہتا ہے

خط آنے لگے شکوہ آمیز ان کے

ملاپ ان سے گویا ہوا چاہتا ہے

بہت کام لینے تھے جس دل سے ہم کو

وہ صرف تمنا ہوا چاہتا ہے

ابھی لینے پائے نہیں دم جہاں میں

اجل کا تقاضا ہوا چاہتا ہے

مجھے کل کے وعدے پہ کرتے ہیں رخصت

کوئی وعدہ پورا ہوا چاہتا ہے

فزوں تر ہے کچھ ان دنوں ذوق عصیاں

در رحمت اب وا ہوا چاہتا ہے

قلق گر یہی ہے تو راز نہانی

کوئی دن میں رسوا ہوا چاہتا ہے

وفا شرط الفت ہے لیکن کہاں تک؟

دل اپنا بھی تجھ سا ہوا چاہتا ہے

بہت حظ اٹھاتا ہے دل تجھ سے مل کر

قلق دیکھیے کیا ہوا چاہتا ہے

غم رشک کو تلخ سمجھے تھے ہمدم

سو وہ بھی گوارا ہوا چاہتا ہے

بہت چین سے دن گزرتے ہیں حالیؔ

کوئی فتنہ برپا ہوا چاہتا ہے

(895) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Junun Kar-farma Hua Chahta Hai In Urdu By Famous Poet Altaf Hussain Hali. Junun Kar-farma Hua Chahta Hai is written by Altaf Hussain Hali. Enjoy reading Junun Kar-farma Hua Chahta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Altaf Hussain Hali. Free Dowlonad Junun Kar-farma Hua Chahta Hai by Altaf Hussain Hali in PDF.