Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2564d23c02c99ea5841e5461b77c5108, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل سے خیال دوست بھلایا نہ جائے گا - الطاف حسین حالی کی شاعری - Darsaal

دل سے خیال دوست بھلایا نہ جائے گا

دل سے خیال دوست بھلایا نہ جائے گا

سینے میں داغ ہے کہ مٹایا نہ جائے گا

تم کو ہزار شرم سہی مجھ کو لاکھ ضبط

الفت وہ راز ہے کہ چھپایا نہ جائے گا

اے دل رضائے غیر ہے شرط رضائے دوست

زنہار بار عشق اٹھایا نہ جائے گا

دیکھی ہیں ایسی ان کی بہت مہربانیاں

اب ہم سے منہ میں موت کے جایا نہ جائے گا

مے تند و ظرف حوصلۂ اہل بزم تنگ

ساقی سے جام بھر کے پلایا نہ جائے گا

راضی ہیں ہم کہ دوست سے ہو دشمنی مگر

دشمن کو ہم سے دوست بنایا نہ جائے گا

کیوں چھیڑتے ہو ذکر نہ ملنے کا رات کے

پوچھیں گے ہم سبب تو بتایا نہ جائے گا

بگڑیں نہ بات بات پہ کیوں جانتے ہیں وہ

ہم وہ نہیں کہ ہم کو منایا نہ جائے گا

ملنا ہے آپ سے تو نہیں حصر غیر پر

کس کس سے اختلاط بڑھایا نہ جائے گا

مقصود اپنا کچھ نہ کھلا لیکن اس قدر

یعنی وہ ڈھونڈتے ہیں جو پایا نہ جائے گا

جھگڑوں میں اہل دیں کے نہ حالیؔ پڑیں بس آپ

قصہ حضور سے یہ چکایا نہ جائے گا

(841) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Se KHayal-e-dost Bhulaya Na Jaega In Urdu By Famous Poet Altaf Hussain Hali. Dil Se KHayal-e-dost Bhulaya Na Jaega is written by Altaf Hussain Hali. Enjoy reading Dil Se KHayal-e-dost Bhulaya Na Jaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Altaf Hussain Hali. Free Dowlonad Dil Se KHayal-e-dost Bhulaya Na Jaega by Altaf Hussain Hali in PDF.