Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4827261fcb4612b57df58c8ef36eeb4f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دھوم تھی اپنی پارسائی کی - الطاف حسین حالی کی شاعری - Darsaal

دھوم تھی اپنی پارسائی کی

دھوم تھی اپنی پارسائی کی

کی بھی اور کس سے آشنائی کی

کیوں بڑھاتے ہو اختلاط بہت

ہم کو طاقت نہیں جدائی کی

منہ کہاں تک چھپاؤگے ہم سے

تم کو عادت ہے خود نمائی کی

لاگ میں ہیں لگاؤ کی باتیں

صلح میں چھیڑ ہے لڑائی کی

ملتے غیروں سے ہو ملو لیکن

ہم سے باتیں کرو صفائی کی

دل رہا پائے بند الفت دام

تھی عبث آرزو رہائی کی

دل بھی پہلو میں ہو تو یاں کس سے

رکھئے امید دل ربائی کی

شہر و دریا سے باغ و صحرا سے

بو نہیں آتی آشنائی کی

نہ ملا کوئی غارت ایماں

رہ گئی شرم پارسائی کی

بخت ہم داستانی شیدا

تو نے آخر کو نارسائی کی

صحبت گاہ گاہی رشکی

تو نے بھی ہم سے بے وفائی کی

موت کی طرح جس سے ڈرتے تھے

ساعت آ پہنچی اس جدائی کی

زندہ پھرنے کی ہے ہوس حالیؔ

انتہا ہے یہ بے حیائی کی

(958) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dhum Thi Apni Parsai Ki In Urdu By Famous Poet Altaf Hussain Hali. Dhum Thi Apni Parsai Ki is written by Altaf Hussain Hali. Enjoy reading Dhum Thi Apni Parsai Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Altaf Hussain Hali. Free Dowlonad Dhum Thi Apni Parsai Ki by Altaf Hussain Hali in PDF.