یہاں ہو رہیں ہیں وہاں ہو رہیں ہیں

یہاں ہو رہیں ہیں وہاں ہو رہیں ہیں

نہاں تھیں جو باتیں عیاں ہو رہیں ہیں

ارادے ہمارے دعائیں تمہاری

ہوائیں ہی خود بادباں ہو رہیں ہیں

لٹائی کسی نے جوانی وطن پہ

دشائیں بھی شہنائیاں ہو رہیں ہیں

کئی آسماں آ گرے ہیں زمیں پر

زمینیں کئی آسماں ہو رہیں ہیں

رقیبوں تلک کیسے پہنچی وہ باتیں

جو تیرے مرے درمیاں ہو رہیں ہیں

کوئی پھول دیوی کے چرنوں تک آیا

کہیں منتشر پتیاں ہو رہیں ہیں

(777) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yahan Ho Rahin Hain Wahan Ho Rahin Hain In Urdu By Famous Poet Alok Yadav. Yahan Ho Rahin Hain Wahan Ho Rahin Hain is written by Alok Yadav. Enjoy reading Yahan Ho Rahin Hain Wahan Ho Rahin Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Alok Yadav. Free Dowlonad Yahan Ho Rahin Hain Wahan Ho Rahin Hain by Alok Yadav in PDF.