Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_16f3f688b39982351cd67cb27e8cd9c5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سانس لیتے ہوئے ڈر لگتا ہے - آلوک مشرا کی شاعری - Darsaal

سانس لیتے ہوئے ڈر لگتا ہے

سانس لیتے ہوئے ڈر لگتا ہے

زہر آلود دھواں پھیلا ہے

کس نے صحرا میں مری آنکھوں کے

ایک دریا کو رواں رکھا ہے

کوئی آواز نہ جنبش کوئی

میرا ہونا بھی کوئی ہونا ہے

بات کچھ بھی نہ کروں گا اب کے

رو بہ رو اس کے فقط رونا ہے

زخم دھوئے ہیں یہاں پر کس نے

سارے دریا میں لہو پھیلا ہے

اتنا گہرا ہے اندھیرا مجھ میں

پاؤں رکھتے ہوئے ڈر لگتا ہے

شخص ہنستا ہے جو آئینے میں

یاد پڑتا ہے کہیں دیکھا ہے

چاٹ جائے نہ مجھے دیمک سا

غم جو سینہ سے مرے لپٹا ہے

جانے کیا کھونا ہے اب بھی مجھ کو

پھر سے کیوں جی کو وہی خدشہ ہے

(785) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sans Lete Hue Dar Lagta Hai In Urdu By Famous Poet Alok Mishra. Sans Lete Hue Dar Lagta Hai is written by Alok Mishra. Enjoy reading Sans Lete Hue Dar Lagta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Alok Mishra. Free Dowlonad Sans Lete Hue Dar Lagta Hai by Alok Mishra in PDF.