Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d9b67755aef81566fa7ea7606eaeda89, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سال یہ کون سا نیا ہے مجھے - آلوک مشرا کی شاعری - Darsaal

سال یہ کون سا نیا ہے مجھے

سال یہ کون سا نیا ہے مجھے

وہ ہی گزرا گزارنا ہے مجھے

چوک اٹھتا ہوں آنکھ لگتے ہی

کوئی سایہ پکارتا ہے مجھے

کیوں بتاتا نہیں کوئی کچھ بھی

آخر ایسا بھی کیا ہوا ہے مجھے

تب بھی روشن تھا لمس سے تیرے

ورنہ کب عشق نے چھوا ہے مجھے

عادتاً ہی اداس رہتا ہوں

ورنہ کس بات کا گلہ ہے مجھے

اب کے اندر کے گھپ اندھیروں میں

ایک سورج اجالنا ہے مجھے

مستقل چپ سے آسماں کی طرح

ایک دن خود پہ ٹوٹنا ہے مجھے

میری تربت پہ پھول رکھ کر اب

وہ حقیقت بتا رہا ہے مجھے

کیا ضرورت ہے مجھ کو چہرے کی

کون چہرے سے جانتا ہے مجھے

(1105) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sal Ye Kaun Sa Naya Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Alok Mishra. Sal Ye Kaun Sa Naya Hai Mujhe is written by Alok Mishra. Enjoy reading Sal Ye Kaun Sa Naya Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Alok Mishra. Free Dowlonad Sal Ye Kaun Sa Naya Hai Mujhe by Alok Mishra in PDF.