Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ed2ee1fb1b340f87288da24d1080caef, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خاک ہو کر بھی کب مٹوں گا میں - آلوک مشرا کی شاعری - Darsaal

خاک ہو کر بھی کب مٹوں گا میں

خاک ہو کر بھی کب مٹوں گا میں

پھول بن کر یہیں کھلوں گا میں

تجھ کو آواز بھی میں کیوں دوں گا

تیرا رستہ بھی کیوں تکوں گا میں

اک پرانے سے زخم پر اب کے

کوئی مرہم نیا رکھوں گا میں

گھیر لیں گی یہ تتلیاں مجھ کو

خوشبوئیں جیوں رہا کروں گا میں

خود سے باہر تو کم نکلتا ہوں

جی میں آیا تو پھر ملوں گا میں

ورنہ جینا محال کر دے گا

درد کو اب غزل کروں گا میں

دھکدھکی سی لگی ہے کیوں جی کو

اتنی جلدی کہاں مروں گا میں

سانسیں دیتی رہیں جو چنگاری

ایک جنگل سا جل اٹھوں گا میں

تھک گیا ہوں میں اس جزیرے پر

پھر سمندر کا رخ کروں گا میں

روح کا یہ لباس بدلوں گا

بھیس دوجا کوئی دھروں گا میں

(843) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHak Ho Kar Bhi Kab MiTunga Main In Urdu By Famous Poet Alok Mishra. KHak Ho Kar Bhi Kab MiTunga Main is written by Alok Mishra. Enjoy reading KHak Ho Kar Bhi Kab MiTunga Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Alok Mishra. Free Dowlonad KHak Ho Kar Bhi Kab MiTunga Main by Alok Mishra in PDF.