Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_73d2a1fb1a5b6fc1145164776fab279d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جانے کس بات سے دکھا ہے بہت - آلوک مشرا کی شاعری - Darsaal

جانے کس بات سے دکھا ہے بہت

جانے کس بات سے دکھا ہے بہت

دل کئی روز سے خفا ہے بہت

سب ستارے دلاسہ دیتے ہیں

چاند راتوں کو چیختا ہے بہت

پھر وہی رات مجھ میں ٹھہری ہے

پھر سماعت میں شور سا ہے بہت

تم زمانے کی بات کرتے ہو

میرا مجھ سے بھی فاصلہ ہے بہت

اس کی دکھتی نسیں نہ پھٹ جائیں

دل مسلسل یہ سوچتا ہے بہت

واسطہ کچھ ضرور ہے تم سے

تم کو وہ شخص پوچھتا ہے بہت

تم سے بچھڑا تو ٹوٹ جائے گا

اس کی آنکھوں میں حوصلہ ہے بہت

چکھ کے دیکھو اسے کبھی تم بھی

اس اداسی میں ذائقہ ہے بہت

ان کی سانسیں گنی چنی ہیں بس

خون لمحوں کا بہہ گیا ہے بہت

دشت کو کر لیا تھا گھر میں نے

اب مجھے گھر یہ کاٹتا ہے بہت

اس سے باہر نکل نہ پاؤ گے

دشت ماضی کا یہ گھنا ہے بہت

میرا سکھ دکھ سمجھتی ہیں غزلیں

زندگی کو یہ آسرا ہے بہت

(957) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaane Kis Baat Se Dukha Hai Bahut In Urdu By Famous Poet Alok Mishra. Jaane Kis Baat Se Dukha Hai Bahut is written by Alok Mishra. Enjoy reading Jaane Kis Baat Se Dukha Hai Bahut Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Alok Mishra. Free Dowlonad Jaane Kis Baat Se Dukha Hai Bahut by Alok Mishra in PDF.