Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_07268d704301c99b9e754ad6e8e1c9d3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دیر سویر تو ہو جاتی ہے - الماس شبی کی شاعری - Darsaal

دیر سویر تو ہو جاتی ہے

دروازے پہ جو آنکھیں ہیں

آنکھوں میں جو سپنے ہیں

ان سپنوں میں جو مورت ہے

وہ میری ہے

دروازے کے باہر کیا ہے

اک رستہ ہے

جس پر میری یادوں کا شہر بسا ہے

میرا رستہ دیکھنے والی ان آنکھوں کا جال بچھا ہے

مجھے پتا ہے

لیکن ان آنکھوں کو کیسے میں یہ بات بتاؤں

ہر رستہ پہ اتنی بھیڑ چلنا مشکل ہو جاتا ہے

آوازوں کے اس جنگل سے بچنا مشکل ہو جاتا ہے

دکھ کا ایسا لمحہ آتا ہے ہنسنا مشکل ہو جاتا ہے

جب ایسے حالات کھڑے ہوں

قدموں میں زنجیر کی صورت

روشنیوں کے سائے پڑے ہوں

ایسے میں دل ان آنکھوں سے

ایک ہی بات کہے جاتا ہے

دیر سویر تو ہو جاتی ہے

(891) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Der-sawer To Ho Jati Hai In Urdu By Famous Poet Almas Shabi. Der-sawer To Ho Jati Hai is written by Almas Shabi. Enjoy reading Der-sawer To Ho Jati Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Almas Shabi. Free Dowlonad Der-sawer To Ho Jati Hai by Almas Shabi in PDF.