Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3f56b8cf10f1a106954f06860079bd04, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
غم ہنسی میں چھپا دیا ہوگا - الماس شبی کی شاعری - Darsaal

غم ہنسی میں چھپا دیا ہوگا

غم ہنسی میں چھپا دیا ہوگا

چشم نم نے بتا دیا ہوگا

بھول جانے کی اس کو عادت تھی

اس نے مجھ کو بھلا دیا ہوگا

ایک خط تھا ثبوت چاہت کا

وہ بھی اس نے جلا دیا ہوگا

رات چپکے سے لے اڑی تھی ہوا

راز دل کا بتا دیا ہوگا

ہجر کے مارے دل کو بھی اس نے

جانے کیسے سلا دیا ہوگا

پھر بلایا ہے آج ناصح نے

گل کسی نے کھلا دیا ہوگا

ہے یقیں مجھ کو ذکر پر میرے

وہ فقط مسکرا دیا ہوگا

(845) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gham Hansi Mein Chhupa Diya Hoga In Urdu By Famous Poet Almas Shabi. Gham Hansi Mein Chhupa Diya Hoga is written by Almas Shabi. Enjoy reading Gham Hansi Mein Chhupa Diya Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Almas Shabi. Free Dowlonad Gham Hansi Mein Chhupa Diya Hoga by Almas Shabi in PDF.