Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2128a89ce54ca59ace3b8642745122c5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
انوکھی وضع ہے سارے زمانے سے نرالے ہیں - علامہ اقبال کی شاعری - Darsaal

انوکھی وضع ہے سارے زمانے سے نرالے ہیں

انوکھی وضع ہے سارے زمانے سے نرالے ہیں

یہ عاشق کون سی بستی کے یارب رہنے والے ہیں

علاج درد میں بھی درد کی لذت پہ مرتا ہوں

جو تھے چھالوں میں کانٹے نوک سوزن سے نکالے ہیں

پھلا پھولا رہے یارب چمن میری امیدوں کا

جگر کا خون دے دے کر یہ بوٹے میں نے پالے ہیں

رلاتی ہے مجھے راتوں کو خاموشی ستاروں کی

نرالا عشق ہے میرا نرالے میرے نالے ہیں

نہ پوچھو مجھ سے لذت خانماں برباد رہنے کی

نشیمن سیکڑوں میں نے بنا کر پھونک ڈالے ہیں

نہیں بیگانگی اچھی رفیق راہ منزل سے

ٹھہر جا اے شرر ہم بھی تو آخر مٹنے والے ہیں

امید حور نے سب کچھ سکھا رکھا ہے واعظ کو

یہ حضرت دیکھنے میں سیدھے سادھے بھولے بھالے ہیں

مرے اشعار اے اقبالؔ کیوں پیارے نہ ہوں مجھ کو

مرے ٹوٹے ہوئے دل کے یہ دردانگیز نالے ہیں

(2502) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Anokhi Waza Hai Sare Zamane Se Nirale Hain In Urdu By Famous Poet Allama Iqbal. Anokhi Waza Hai Sare Zamane Se Nirale Hain is written by Allama Iqbal. Enjoy reading Anokhi Waza Hai Sare Zamane Se Nirale Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Allama Iqbal. Free Dowlonad Anokhi Waza Hai Sare Zamane Se Nirale Hain by Allama Iqbal in PDF.