ایک رات ایک صبح

رات پھر

رگوں میں جیسے چیونٹیاں سی بھر گئیں

آنکھیں سرخ ہو گئیں

ہاتھ پھر ٹٹولنے لگا

گولیوں کی نیند

ہاتھ پھر ٹٹولنے لگا

کمرے کی کھڑکی سے پرے

ننھے ننھے پانی کے قطرے

ہوا میں گرتے جائیں

تب

دل کی اک چنگاری

شعلہ بن جاتی ہے

اک چہرہ پھر سے دھلتا ہے

اک صورت پھر یاد آتی ہے

(683) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Raat Ek Subh In Urdu By Famous Poet Ali Zaheer Lakhnavi. Ek Raat Ek Subh is written by Ali Zaheer Lakhnavi. Enjoy reading Ek Raat Ek Subh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Zaheer Lakhnavi. Free Dowlonad Ek Raat Ek Subh by Ali Zaheer Lakhnavi in PDF.