اے نیش عشق تیرے خریدار کیا ہوئے

اے نیش عشق تیرے خریدار کیا ہوئے

تھی جن کے دم سے رونق بازار کیا ہوئے

بول اے ہوائے شام وہ بیمار کیا ہوئے

مونس ترے رفیق ترے یار کیا ہوئے

اے جرم عشق تیرے گنہ گار کیا ہوئے

اے دوست تیرے ہجر کے بیمار کیا ہوئے

رسم وفا کا ذکر تو اب ذکر رہ گیا

وہ پیکر وفا وہ وفادار کیا ہوئے

اے کم شناس وقت تجھے یاد تک نہیں

وہ زخم جان و دل کے طلب گار کیا ہوئے

کار جنوں میں جن کے ہوئے عام تذکرے

فصل جنوں بتا وہ خود آزار کیا ہوئے

جوش و ندیم و فیض بھی بیٹھے ہیں ہار کے

پہنچے تھے جو جنوں میں سر دار کیا ہوئے

زندان تیرگی میں مقید ہیں آج بھی

پیدا ہوئے تھے صبح کے آثار کیا ہوئے

وجدانؔ عاشقی میں گنوانی تھی جان بھی

پیارے وہ تیرے طور وہ اطوار کیا ہوئے

(835) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ai Nish-e-ishq Tere KHaridar Kya Hue In Urdu By Famous Poet Ali Wijdan. Ai Nish-e-ishq Tere KHaridar Kya Hue is written by Ali Wijdan. Enjoy reading Ai Nish-e-ishq Tere KHaridar Kya Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Wijdan. Free Dowlonad Ai Nish-e-ishq Tere KHaridar Kya Hue by Ali Wijdan in PDF.