Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d92125e991842e4bcbca09e834ae5a2e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
قتل آفتاب - علی سردار جعفری کی شاعری - Darsaal

قتل آفتاب

شفق کے رنگ میں ہے قتل آفتاب کا رنگ

افق کے دل میں ہے خنجر لہو لہان ہے شام

سفید شیشۂ نور اور سیاہ بارش سنگ

زمیں سے تا بہ فلک ہے بلند رات کا نام

یقیں کا ذکر ہی کیا ہے کہ اب گماں بھی نہیں

مقام درد نہیں منزل فغاں بھی نہیں

وہ بے حسی ہے کہ جو قابل بیاں بھی نہیں

کوئی ترنگ ہی باقی رہی نہ کوئی امنگ

جبین شوق نہیں سنگ آستاں بھی نہیں

رقیب جیت گئے ختم ہو چکی ہے جنگ

دلوں میں شعلۂ غم بجھ گیا ہے کیا کیجے

کوئی حسین نہیں کس سے اب وفا کیجے

سوائے اس کے کہ قاتل ہی کو دعا دیجے

مگر یہ جنگ نہیں وہ جو ختم ہو جائے

اک انتہا ہے فقط حسن ابتدا کے لیے

بچھے ہیں خار کہ گزریں گے قافلے گل کے

خموشی مہر بہ لب ہے کسی صدا کے لیے

اداسیاں ہیں یہ سب نغمہ و نوا کے لیے

وہ پہنا شمع نے پھر خون آفتاب کا تاج

ستارے لے کے اٹھے نور آفتاب کے جام

پلک پلک پہ فروزاں ہیں آنسوؤں کے چراغ

لویں لچکتی ہیں یا بجلیاں چمکتی ہیں

تمام پیرہن شب میں بھر گئے ہیں شرار

ہزار لب سے زمیں کہہ رہی ہے قصۂ درد

ہزار گوش جنوں سن رہے ہیں افسانہ

چٹک رہی ہیں کہیں تیرگی کی دیواریں

لچک رہی ہیں کہیں شاخ گل کی تلواریں

سنک رہی ہے کہیں دشت سرکشی میں ہوا

چہک رہی ہے کہیں بلبل بہار نوا

مہک رہا ہے وفا کے چمن میں دل کا گلاب

چھلک رہی ہے لب و عارض و نظر کی شراب

جوان خوابوں کے جنگل سے آ رہی ہے نسیم

نفس میں نکہت پیغام انقلاب لیے

خبر ہے قافلۂ رنگ و نور نکلے گا

سحر کے دوش پہ اک تازہ آفتاب لیے

(1059) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qatl-e-aftab In Urdu By Famous Poet Ali Sardar Jafri. Qatl-e-aftab is written by Ali Sardar Jafri. Enjoy reading Qatl-e-aftab Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Sardar Jafri. Free Dowlonad Qatl-e-aftab by Ali Sardar Jafri in PDF.