Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c05d90c35fa179fc4355929555628a5e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حسین تر - علی سردار جعفری کی شاعری - Darsaal

حسین تر

کل ایک تو ہوگی اور اک میں

کوئی رقیب رفیق صورت

کوئی رفیق رقیب ساماں

مرے ترے درمیاں نہ ہوگا

ہماری عمر رواں کی شبنم

تری سیہ کاکلوں کی راتوں

میں تار چاندی کے گوندھ دے گی

ترے حسیں عارضوں کے رنگیں

گلاب بیلے کے پھول ہوں گے

شفق کا ہر رنگ غرق ہوگا

لطیف و پر کیف چاندنی میں

تری کتاب رخ جواں پر

کہ جو غزل کی کتاب ہے اب

زمانہ لکھے گا اک کہانی

اور ان گنت جھریوں کے اندر

مری محبت کے سارے بوسے

ہزار لب بن کے ہنس پڑیں گے

ہم اپنی بیتی ہوئی شبوں کی

سلونی پرچھائیوں کو لے کر

ہم اپنے عہد طرب کی شام و

سحر کی رعنائیوں کو لے کر

پرانی یادوں کے جسم عریاں

کے واسطے پیرہن بنیں گے

پھر ایک تو ہوگی اور اک میں

کوئی رقیب رفیق صورت

کو رفیق رقیب ساماں

مرے ترے درمیاں نہ ہوگا

ہوس کی نظروں کو تیرے رخ پر

جمال نو کا گماں نہ ہوگا

فقط مری حسن آزمودہ

نظر یہ تجھ کو بتا سکے گی

کہ تیری پیری کا حسن تیرے

شباب سے بھی حسین تر ہے

(966) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hasin-tar In Urdu By Famous Poet Ali Sardar Jafri. Hasin-tar is written by Ali Sardar Jafri. Enjoy reading Hasin-tar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Sardar Jafri. Free Dowlonad Hasin-tar by Ali Sardar Jafri in PDF.