Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8877ed610ff3fe25c95aa32da3877da0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک خواب اور - علی سردار جعفری کی شاعری - Darsaal

ایک خواب اور

خواب اب حسن تصور کے افق سے ہیں پرے

دل کے اک جذبۂ معصوم نے دیکھے تھے جو خواب

اور تعبیروں کے تپتے ہوئے صحراؤں میں

تشنگی آبلہ پا شعلہ بکف موج سراب

یہ تو ممکن نہیں بچپن کا کوئی دن مل جائے

یا پلٹ آئے کوئی ساعت نایاب شباب

پھوٹ نکلے کسی افسردہ تبسم سے کرن

یا دمک اٹھے کسی دست بریدہ میں گلاب

آہ پتھر کی لکیریں ہیں کہ یادوں کے نقوش

کون لکھ سکتا ہے پھر عمر گزشتہ کی کتاب

بیتے لمحات کے سوئے ہوئے طوفانوں میں

تیرتے پھرتے ہیں پھوٹی ہوئی آنکھوں کے حباب

تابش رنگ شفق آتش روئے خورشید

مل کے چہرے پہ سحر آئی ہے خون احباب

جانے کس موڑ پہ کس راہ میں کیا بیتی ہے

کس سے ممکن ہے تمناؤں کے زخموں کا حساب

آستینوں کو پکاریں گے کہاں تک آنسو

اب تو دامن کو پکڑتے ہیں لہو کے گرداب

دیکھتی پھرتی ہے ایک ایک منہ خاموشی

جانے کیا بات ہے شرمندہ ہے انداز خطاب

در بدر ٹھوکریں کھاتے ہوئے پھرتے ہیں سوال

اور مجرم کی طرح ان سے گریزاں ہے جواب

سرکشی پھر میں تجھے آج صدا دیتا ہوں

میں ترا شاعر آوارہ و بے باک و خراب

پھینک پھر جذبۂ بے تاب کی عالم پہ کمند

ایک خواب اور بھی اے ہمت دشوار پسند

(1043) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek KHwab Aur In Urdu By Famous Poet Ali Sardar Jafri. Ek KHwab Aur is written by Ali Sardar Jafri. Enjoy reading Ek KHwab Aur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Sardar Jafri. Free Dowlonad Ek KHwab Aur by Ali Sardar Jafri in PDF.