حسب مقصود ہو گیا ہوں میں

حسب مقصود ہو گیا ہوں میں

راکھ کا دود ہو گیا ہوں میں

ایک کمرے تلک بصیرت ہے

کتنا محدود ہو گیا ہوں میں

نام پہلے برائے نام تو تھا

اب تو مفقود ہو گیا ہوں میں

یوں کھنچے مفلسی میں سب رشتے

جیسے مردود ہو گیا ہوں میں

منفعت بانٹتا رہا کل تک

آج بے سود ہو گیا ہوں میں

شہر رد و قبول میں آ کر

بود و نابود ہو گیا ہوں میں

عمر کی نارسا مسافت میں

گرد آلود ہو گیا ہوں میں

حزن کی یاس کی ودیعت پر

عین مسعود ہو گیا ہوں میں

باب شہر سخن ہوا تھا علیؔ

نطق مسدود ہو گیا ہوں میں

(720) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hasb-e-maqsud Ho Gaya Hun Main In Urdu By Famous Poet Ali Muzammil. Hasb-e-maqsud Ho Gaya Hun Main is written by Ali Muzammil. Enjoy reading Hasb-e-maqsud Ho Gaya Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Muzammil. Free Dowlonad Hasb-e-maqsud Ho Gaya Hun Main by Ali Muzammil in PDF.