Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c1ca90abcabbe6ab413db9ae775070e1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اسی کے لیے - علی محمد فرشی کی شاعری - Darsaal

اسی کے لیے

میں نے دیکھی نہیں

خواب بنتی ہوئی انگلیاں

جن کا لمس گداز

وقت کے سرد گالوں سے بہتا ہوا

میرے ہونٹوں پہ آیا

تو صدیوں کی نمکینیاں سنگ بستہ دلوں کے سمندر میں

ابھرے پہاڑوں کا اک سلسلہ بن چکی تھیں

وہ کیا سلسلہ تھا

جو اک گود سے گور تک ریشمی تار سا تن گیا

جس پہ چلتے زمانے

خداوند اعلیٰ کے احکام رحمت اٹھائے ہوئے رقص کرتے گزرتے

تو مٹی پہ نقش و نگاران غم مسکراتے

تجھے یاد آتے تجھے یاد کرتے ہوئے

یوں گزرتے

کہ جیسے کسی بھید بھاؤ بھری چاندنی رات سے

چاند کا بانکپن

بادلوں کے لڑکپن کے گالے اڑاتے ہوئے

خواب لبریز پریوں سے چھپ چھپ کے گزرے

یہ دکھنے دکھانے کی ساری مشیت

یہ چھپنے چھپانے کی ساری اذیت

کوئی جھیلتا ہے

جو تو نے اکیلے میں جھیلی

میں کتنے دنوں بعد آیا ترے پاؤں چھونے

حسابات کمپیوٹر سے نکل کر

کسے ڈھونڈنے جا چکے ہیں

بڑی سے بڑی بات کو

ایک بھیگی ہوئی مسکراہٹ میں کہنے کا تجھ کو سلیقہ تھا

اعداد و الفاظ کی بھیڑ میں

کس قدر میں اکیلا ہوں

تجھ کو خبر ہے

عطا کر مجھے بھی

کوئی ایسا اچھا ہنر

پھول ہونٹوں کے

مردہ زمانے پہ رکھوں تو

خوشبو تری

گل بدن بن کے جاگے

ترے سانس میں سانس لینے کی راحت

مری یاد کے باغ میں

ایک جادو زدہ نیم خوابیدہ شہزادئ زندگی کی طرح منتظر ہے

یہاں اپنے ہونے سے کس کو مفر ہے

کوئی نیند میں جاگنے کی اذیت نہیں جانتا

اپنی جنت کا منظر مرے ملگجے خواب پر کھول دے

کوئی شیریں تکلم مرے زہر میں گھول دے

فاصلہ نیند اور موت کے درمیاں

اپنی موجودگی سے بنا

کر عطا معجزاتی ہنر

میں تو نوٹوں کی گنتی میں الجھے زمانے کی

وہ میل ہوں

جس پہ مکھی بھی آ کر نہیں بیٹھتی

(1475) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Usi Ke Liye In Urdu By Famous Poet Ali Mohammad Farshi. Usi Ke Liye is written by Ali Mohammad Farshi. Enjoy reading Usi Ke Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Mohammad Farshi. Free Dowlonad Usi Ke Liye by Ali Mohammad Farshi in PDF.