Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5dfd3f68969bc58afaeb44f8d848f1f5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ٹوٹم ٹوٹ گیا - علی محمد فرشی کی شاعری - Darsaal

ٹوٹم ٹوٹ گیا

کتنی آسانی سے اس نے رکھ دیا

روٹی کا پہیا

وقت کے چکر کے بالکل سامنے

گولائیوں کے درمیاں پھر ایک ٹکڑا

تاڑ کے لمبے تنے کا

جس نے اپنے بیج سے باہر نکلنے کی سزا میں

ایک ہی نقطے پہ دائم گھومنے

اور رتھ کے نیچے آ کے کچلے جانے والی بوٹیوں کی

مسخ لاشوں سے گزرنے کو مقدر کر لیا

وہ تو ایسے مشغلوں میں مست ہے

جس سمت چاہے جائے گھومے یا نئی سمتیں بنائے

میری کچی شش دری کٹیا کے باہر

اک کھلا میدان ہے

میدان جس کے اک سرے سے دوسرے کو دیکھنے کی دوربیں بھی

صرف اس کے کھیل کا سامان ہے

کھیل گرچہ کھیل کی حد تک بہت اچھا لگا

میں نے بھی دیکھا

تو اپنی تالیوں کا تڑتڑاتا گیت اس کی اوک میں ڈالا

خوشی سے بھر دیا جھولی کو اس کی

آنکھ سے امڈے سمندر آسمانوں سے گلے ملنے لگے

پیاس لیکن بجھ نہیں پائی کسی بھی طور اس کی

خود نمائی کی ستائش میں تڑپتی زندگی دائم رہے گی

ہاں مگر اک عمر کچی بھربھری آدم کی مٹی سے بنی

کھیل کی اک عمر ہوتی ہے

جہاں سارے کھلونے ٹوٹ جاتے ہیں چھنک سے ایک دن

سانس روکے سنسناتی خالی رہ جاتی ہیں گلیاں وقت کی

سونی کلائی کی طرح

جس پر کبھی شیشے کی رنگیں چوڑیاں اٹکھیلیاں کھیلی نہ ہوں

لاڈلے کنچوں سی عمریں

تالیوں کی پھول جھڑیوں میں بکھر کر ٹوٹتی ہیں

اور اس کے آسمانی منظروں کی اک دلہن

دیکھتے ہی دیکھتے چرخا سجا کر بیٹھ جاتی ہے

دکھوں کی برف جیسی روئی کا

آؤ اپنے خواب کے ریشم سے باہر

چرخ نیلی فام کے ٹکڑے چنیں

(803) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

TuTam TuT Gaya In Urdu By Famous Poet Ali Mohammad Farshi. TuTam TuT Gaya is written by Ali Mohammad Farshi. Enjoy reading TuTam TuT Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Mohammad Farshi. Free Dowlonad TuTam TuT Gaya by Ali Mohammad Farshi in PDF.