Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ed1d1772b0bb3511c72c0d6370f0525c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ڈولفن - علی محمد فرشی کی شاعری - Darsaal

ڈولفن

چلو اب سمیٹو کھلونے

کتابیں نکالو

یہ کیا ڈھیر تم نے لگایا ہوا ہے پھٹے کاغذوں کا

ادھیڑی ہوئی ڈولفن ماں نے دیکھی تو کوٹے گی

آنسو بہاتے ہوئے تم

مرے پاس آؤ گے

لیکن میں سہمی ہوئی

ماں کی انگارہ آنکھوں سے آنکھیں چراؤں گی

مٹی کریدوں گی پاؤں کے ناخن سے

ہاتھوں کے ناخن کترتے ہوئے اپنے دانتوں سے

میں نے کئی بار دیکھا ہے تم

اس کی جھولی میں چھپ کر مرا منہ چڑھاتے ہو

چوری کیے اس کے پیسوں کا امچور کھاتے ہو

پانی ٹپکتا ہے ہونٹوں سے میرے

تو ماں ڈانتی ہے

دوپٹہ اڑاتی ہے

جانے وہ کیا بڑبڑاتی ہے

کلموہی کہتی ہے کس کو

مجھے اس نے اب تک بتایا نہیں ہے

کہ کھٹی زبانوں پہ شیرینی رکھو تو

ابکائی مچھلی کی مانند باہر لپکتی ہے کیوں

خیر چھوڑو مجھے

تم پھٹی ڈولفن سنبھالو!

(814) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dolphin In Urdu By Famous Poet Ali Mohammad Farshi. Dolphin is written by Ali Mohammad Farshi. Enjoy reading Dolphin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Mohammad Farshi. Free Dowlonad Dolphin by Ali Mohammad Farshi in PDF.