Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_182cdcd7e0ce1e3d7ba6bddb16426da7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ع - علی محمد فرشی کی شاعری - Darsaal

ع

دوسرا کون ہے

کون ہے ساتھ میرے

اندھیرے میں جس کا وجود

اپنے ہونے کے احساس کی لو تیز رکھتے ہوئے

میرے سہمے ہوئے سانس کی راس تھامے ہوئے چل رہا ہے

دیا ایک امید کا جل رہا ہے

کہیں آبشاروں کے پیچھے

گھنی نیند جیسے اندھیروں میں

صحرا کی لا سمت پہنائی میں

پاؤں دھنستے ہوئے

سانس رک رک کے چلتے ہوئے

کتنا بوجھل ہے وہ

جس کو صحرا کی اک سمت سے دوسری سمت میں

لے کے جانے پہ مامور ہوں

میں رکوں تو زماں گردشیں روک کر بیٹھ جائے

آسماں تھک کے صحرا کے بستر پہ چت گر پڑے

چل رہا ہوں

بہت دھیمے دھیمے

قسم

چھ دنوں کی

مسلسل چلوں گا

میں براق سے کیا جلوں گا

بس اک سوچ میں دھنس گیا تھا

کہ یہ دوسرا کون ہے

کوئی ہارون ہے

یا کہ ہاروت ہے

(724) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ain In Urdu By Famous Poet Ali Mohammad Farshi. Ain is written by Ali Mohammad Farshi. Enjoy reading Ain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Mohammad Farshi. Free Dowlonad Ain by Ali Mohammad Farshi in PDF.