Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2be8ab96a13d8f063327065c639a9859, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جنوں سے راہ خرد میں بھی کام لینا تھا - علی جواد زیدی کی شاعری - Darsaal

جنوں سے راہ خرد میں بھی کام لینا تھا

جنوں سے راہ خرد میں بھی کام لینا تھا

ہر ایک خار سے اذن خرام لینا تھا

فراز دار پہ دامن کسی کا تھام لیا

جنون شوق کو بھی انتقام لینا تھا

ہزار بار نتائج سے ہو کے بے پروا

اسی کا نام لیا جس کا نام لینا تھا

علاج تشنہ لبی سہل تھا مگر ساقی

جو دست غیر میں ہے کب وہ جام لینا تھا

جنوں کی راہ میں تدبیر سرخوشی کے لیے

بس ایک ولولۂ تیزگام لینا تھا

شکستہ لاکھ تھی کشتی ہزار تھا طوفاں

خیال میں کوئی دامن تو تھام لینا تھا

نسیم ایک روش تک پہنچ کے تھم سی گئی

کہ ناشگفتہ کلی کا پیام لینا تھا

شب فراق میں بھی کچھ دیے چمکنے لگیں

نگاہ شوق سے اتنا تو کام لینا تھا

ہزار بار تری بزم میں ہوا محسوس

لیا جو غیر نے مجھ کو وہ جام لینا تھا

میں ایک جرعۂ مستی پہ صلح کیوں کرتا

مجھے تو جام میں ماہ تمام لینا تھا

غضب ہوا کہ ان آنکھوں میں اشک بھر آئے

نگاہ یاس سے کچھ اور کام لینا تھا

کسی نے آگ لگائی ہو کوئی مجرم ہو

ہمیں تو اپنے ہی سر اتہام لینا تھا

نگاہ شوخ یہی فتح اور کچھ ہوتی

جو گر رہے تھے انہیں بڑھ کے تھام لینا تھا

یہ بزم خاص کا عیش دو روزہ کیا ہوگا

غم عوام سے عیش دوام لینا تھا

(857) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Junun Se Rah-e-KHirad Mein Bhi Kaam Lena Tha In Urdu By Famous Poet Ali Jawwad Zaidi. Junun Se Rah-e-KHirad Mein Bhi Kaam Lena Tha is written by Ali Jawwad Zaidi. Enjoy reading Junun Se Rah-e-KHirad Mein Bhi Kaam Lena Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Jawwad Zaidi. Free Dowlonad Junun Se Rah-e-KHirad Mein Bhi Kaam Lena Tha by Ali Jawwad Zaidi in PDF.