Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c5416a1a670a6ca7cd9977f4a914f4a4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
غیر پوچھیں بھی تو ہم کیا اپنا افسانہ کہیں - علی جواد زیدی کی شاعری - Darsaal

غیر پوچھیں بھی تو ہم کیا اپنا افسانہ کہیں

غیر پوچھیں بھی تو ہم کیا اپنا افسانہ کہیں

اب تو ہم وہ ہیں جسے اپنے بھی بیگانہ کہیں

وہ بھی وقت آیا کہ دل میں یہ خیال آنے لگا

آج ان سے ہم غم دوراں کا افسانہ کہیں

کیا پکارے جائیں گے ہم ایسے دیوانے وہاں

ہوش مندوں کو بھی جس محفل میں دیوانہ کہیں

شب کے آخر ہوتے ہوتے دونوں ہی جب جل بجھے

کس کو سمجھیں شمع محفل کس کو پروانہ کہیں

اور کچھ کہنا تو گستاخی ہے شان شیخ میں

ہاں مگر ناواقف آداب مے خانہ کہیں

آج تنہائی میں پھر آنکھوں سے ٹپکا ہے لہو

جی کے بہلانے کو آؤ اپنا افسانہ کہیں

ان سے رونق قتل گہہ کی ان سے گرمی بزم کی

کہنے والے اہل دل کو لاکھ دیوانہ کہیں

ہیں بہم موج شراب و سیل اشک و جوئے خوں

لائق سجدہ ہے جس کو خاک مے خانہ کہیں

ان کی اس چین جبیں کا کچھ تقاضا ہو مگر

کیا غم دل کی حقیقت کو بھی افسانہ کہیں

(854) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghair Puchhen Bhi To Hum Kya Apna Afsana Kahen In Urdu By Famous Poet Ali Jawwad Zaidi. Ghair Puchhen Bhi To Hum Kya Apna Afsana Kahen is written by Ali Jawwad Zaidi. Enjoy reading Ghair Puchhen Bhi To Hum Kya Apna Afsana Kahen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Jawwad Zaidi. Free Dowlonad Ghair Puchhen Bhi To Hum Kya Apna Afsana Kahen by Ali Jawwad Zaidi in PDF.