Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e2a2b9a6fb366e9dd3636c749a3ff677, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اک آہ زیر لب کے گنہ گار ہو گئے - علی جواد زیدی کی شاعری - Darsaal

اک آہ زیر لب کے گنہ گار ہو گئے

اک آہ زیر لب کے گنہ گار ہو گئے

اب ہم بھی داخل صف اغیار ہو گئے

جس درد کو سمجھتے تھے ہم ان کا فیض خاص

اس درد کے بھی لاکھ خریدار ہو گئے

جن حوصلوں سے میرا جنوں مطمئن نہ تھا

وہ حوصلے زمانے کے معیار ہو گئے

ساقی کے اک اشارے نے کیا سحر کر دیا

ہم بھی شکار اندک و بسیار ہو گئے

اب ان لبوں میں شہد و شکر گھل گئے تو کیا

جب ہم ہلاک تلخی گفتار ہو گئے

ہر وعدہ جیسے حرف غلط تھا سراب تھا

ہم تو نثار جرأت انکار ہو گئے

تیری نظر پیام یقیں دے گئی مگر

کچھ تازہ وسوسے بھی تو بیدار ہو گئے

اس مے کدے میں اچھلی ہے دستار بارہا

واعظ یہاں کہاں سے نمودار ہو گئے

سرسبز پتیوں کا لہو چوس چوس کر

کتنے ہی پھول رونق گلزار ہو گئے

زیدیؔ نے تازہ شعر سنائے برنگ خاص

ہم بھی فدائے شوخی انکار ہو گئے

(800) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Aah-e-zer-e-lab Ke Gunahgar Ho Gae In Urdu By Famous Poet Ali Jawwad Zaidi. Ek Aah-e-zer-e-lab Ke Gunahgar Ho Gae is written by Ali Jawwad Zaidi. Enjoy reading Ek Aah-e-zer-e-lab Ke Gunahgar Ho Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Jawwad Zaidi. Free Dowlonad Ek Aah-e-zer-e-lab Ke Gunahgar Ho Gae by Ali Jawwad Zaidi in PDF.