پوچھتے ہو تم میں کب کر کے دکھلاؤں گا

پوچھتے ہو تم میں کب کر کے دکھلاؤں گا

جادوگر ہوں کرتب کر کے دکھلاؤں گا

تجھ کو لگتا ہے میں پیار سے بیگانہ ہوں

حیراں ہوگی جب جب کر کے دکھلاؤں گا

چاند بجھے گا تارے پگھلیں گے راتوں کے

دیکھے گی تو میں سب کر کے دکھلاؤں گا

پیاس بنوں گا یار میں تیرے ہونٹوں کی

زخمی میں تیرے لب کر کے دکھلاؤں گا

(944) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Puchhte Ho Tum Main Kab Kar Ke Dikhlaunga In Urdu By Famous Poet Ali Imran. Puchhte Ho Tum Main Kab Kar Ke Dikhlaunga is written by Ali Imran. Enjoy reading Puchhte Ho Tum Main Kab Kar Ke Dikhlaunga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Imran. Free Dowlonad Puchhte Ho Tum Main Kab Kar Ke Dikhlaunga by Ali Imran in PDF.