Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ac05e9b1d1f41cec5f0712edc62fc70d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چرواہے کا جواب - علی اکبر ناطق کی شاعری - Darsaal

چرواہے کا جواب

آگ برابر پھینک رہا تھا سورج دھرتی والوں پر

تپتی زمیں پر لو کے بگولے خاک اڑاتے پھرتے تھے

نہر کنارے اجڑے اجڑے پیڑ کھڑے تھے کیکر کے

جن پر دھوپ ہنسا کرتی ہے ویسے ان کے سائے تھے

اک چرواہا بھیڑیں لے کر جن کے نیچے بیٹھا تھا

سر پر میلا صافا تھا اور کلہاڑی تھی ہاتھوں میں

چلتے چلتے چرواہے سے میں نے اتنا پوچھ لیا

اے بھیڑوں کے رکھوالے کیا لوگ یہاں کے دانا ہیں

کیا یہ سچ ہے یاں کا حاکم نیک بہت اور عادل ہے

سر کو جھکا کر دھندلی آنکھوں والا دھیمے سے بولا

بادل کم کم آتے ہیں اور بارش کب سے روٹھی ہے

نہریں بند پڑی ہیں جب سے ساری دھرتی سوکھی ہے

کچھ سالوں سے کیکر پر بھی پھلیاں کم ہی لگتی ہیں

میری بھیڑیں پیاسی بھی ہیں میری بھیڑیں بھوکی ہیں

(1115) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Charwahe Ka Jawab In Urdu By Famous Poet Ali Akbar Natiq. Charwahe Ka Jawab is written by Ali Akbar Natiq. Enjoy reading Charwahe Ka Jawab Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Akbar Natiq. Free Dowlonad Charwahe Ka Jawab by Ali Akbar Natiq in PDF.